رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، گارڈین کونسل میں فقھاء ٹیم کے رکن آیت الله محمد مهدی شب زنده دار نے اپنے بیان میں " انقلاب کے دوسرے قدم " کے حوالے سے رھبر معظم انقلاب کے بیانیہ کے دیگر بند کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا: رھبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ انقلاب اسلامی ایک زندہ حقیقت ہے اور ہر دور میں اپنی خطاوں کی اصلاح کے لئے تیار و آمادہ ہے مگر دشمن کے برابر جھکنے والا نہیں ہے ۔
انہوں نے اس بیانیہ کے اس ٹکڑے " انقلاب کی حمایت سے ہاتھ نہیں اٹھانا چاہئے " کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اس کا مطلب یہ ہے کہ دشمن کی سازشوں اور حملوں کے مقابل خاموش نہیں رہنا چاہئے ، کیوں کہ ہم سب معصوم نہیں ہیں ممکن ہیں خطا اورغلطی کریں ، جیسا کہ اس بیانیہ میں آگے چل کر آیا ہے کہ مثبت تنقیدوں کا ہمیں مثبت جواب دینا چاہے اور اسے خدا کی عنایت سمجھنا چاہئے ۔
انہوں نے آیت اللہ مومن کے انتقال کو عظیم سانحہ اور نقصان جانا اور کہا: آپ تمام چیزوں کا دقت سے مطالعہ کرتے تھے اور گھنٹوں مسائل پر صرف کرتے تھے ۔
آیت الله شب زنده دار نے یاد دہانی کی: آپ دوسروں کی تنقید کو بخوبی سننے اور مانتے تھے اگر یہ محسوس کرلیتے کہ سامنے والا حق پر ہے تو بحث نہیں کرتے تھے کہ جو دوسروں کے لئے عملی درس اخلاق تھا ۔
انہوں نے کہا: موجودہ دور میں FATF مورد بحث و گفتگو مسئلہ ہے ، رھبر معظم انقلاب نے اس سلسلہ میں فرمایا کہ آپ لوگ اپنا کام کرئے اور اگر اس سلسلہ میں یہ محسوس کر رہے ہیں کہ غیر شرعی عمل ہے تو کہ دیجئے کہ غیر شرعی عمل ہے ، اگر ملک کے آئین کے خلاف ہے تو کہ دیجئے کہ ملک کے آئین کے خلاف ہے ، اگر اپ کی ان باتوں سے کسی قسم کی دشواری پیش آتی ہے تو نظام اسلامی کے پاس کے اس کا راستہ موجود ہے اور وہ تشخیص مصلحت نظام ہے ۔/۹۸۸/ ن